آنسو، خواب اور خوشیاں

 

آنسو، خواب اور خوشیاں
از ؛  نصر ملک  ۔  ڈنمارک
———————-

آنسو تو وہیں ہوتے ہیں، جہاں
خوشیاں مسکراتی ہیں!۔
ہمیں اپنے شبہات کوسمجھنا چاہیے
تاکہ ہمارا یقین پختہ ہو!۔ 
ہم اُن قہقہوں سے بچ نہیں سکتے
جو دیوانگی کی حد تک ہمارا پیچھا کرتے ہیں
دراصل یہی تو ہمیں
شگفتگی دیتے اور تازگی بخشتے ہیں!۔

”خواہشیں اور خواب”
سگی بہنیں ہیں
اور” ضرورت”  ان کی تیسری بہن
” ماحاصل”  ان کا بڑا بھائی!۔

زندگی، زندگی چُراتی ہے
خواب پیشرفت کرتے ، راہ دکھاتے ہیں
ہمیںراہ ہی پہ چلناچاہیے ،
حیات خود ہمارے پیچھے چلے گی!۔

ہمارے دلوں کا خوف، اور
ہاتھوں کے کشکول میں شبہات، یہ
اطاعت و فرمانبرداری کیوں؟
آنسو تو وہیں ہوتے ہیں، جہاں
خوشیاں مسکراتی ہیں!!۔
 

Leave a Reply

You must be logged in to post a comment.